Dr. Zakir Naik is a Liar! (Urdu Subtitles)

Video

October 8, 2015

ایک شخص کے جو ذاکر نائیک کے نام سے جانے جاتے ہیں. اور وہ اسلام کے سب سے زیادہ معروف عالموں میں سے ایک ہیں.

میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے چینل میں گیا اور میں انکے ایک مشہور و معروف ویڈیو پر کلک کیا،

جو ایک نوجوان شخص کے بارے میں تھا جو قرآن میں موجود ایک تضاد کے بارے میں پوچھ رہا تھا.

یہ ایک تضاد تھا جو میں نے بھی مشاہدہ کیا تھا اور قرآن میں پایا تھا.

مجھے آپ کے لئے قرآن سے چند آیات پڑھنے دیجئے. سوره ، آیت میں قرآن کہتا ہے،

"یقین جانو کہ ایمان لانے والے ہوں، یا یہودی عیسائی ہوں یا صابی، جو بھی الله

اور روز آخر پر ایمان لاے گا اور نیک عمل کریگا ، اسکا اجر اس کے رب کے پاس ہے

اور اسکے لئے کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں ہے."

تو یہ کہتا ہے، " سنو، اگر تم عیسائی ہو، یہودی ہو، صابی ہو وغیرہ وغیرہ

تم الله پر ایمان لے آؤ، نیک عمل کرو اور یوم آخرت پر ایمان لے آؤ، تو تمہیں یوم آخرت کے

میں ڈرنے اور خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن پھر سورہ آیت میں قرآن کہتا ہے، " اسلام کے سوا ٨٥

جو شخص کوئی اور طریقہ اختیار کرنا چاہے، اس کے لئے یہ نجات کا ذریعہ نہیں ہوگا اور آنے والی زندگی میں وہ گمراہوں میں سے ایک ہوگا.

" پھر سوره ، آیت میں قرآن کہتا ہے، " مسلمان ہوں یا یہودی،

صابی ہوں یا عیسائی، جو بھی الله اور روز آخر پر ایمان لاے گا

اور نیک عمل کریگا بیشک اس کے لئے کسی طرح کا خوف نہ ہوگا.

تو، کس آیت کو لیا جائے؟ چند جگہوں پر قرآن کہتا ہے کے اگر تم عیسائی ہو،

یہودی ہو، صابی ہو، جب تک تم الله پر ایمان رکھتے ہو، نیک عمل کرتے ہو اور

یوم آخر پر ایمان رکھتے ہو، تو تمہیں کچھ نہیں ہوگا. " وھیں دوسری جگہ قرآن کہتا ہے، " دیکھو، اگر تم محمد صلی الله

پر ایمان نہیں رکھتے، اگر تم اسلام کے علاوہ کسی دوسرے مذھب کی اتباع کرتے ہو، تو تمہیں عذاب دیا جاےگا.

تو ڈاکٹر ذاکر نائیک اس سوال کا جواب دیتے ہیں، اور حقیقتہ ایک سفید جھوٹ کہتے ہیں.

اس کا جواب وہ قرآن میں موجود ایک صریح تضاد کے ساتھ دیتے ہیں

وہ بس دیدہ دلیر جھوٹ بولتا ہے۔ وہ نوجوان کو یہ بات بتاتا ہے:

ڈاکٹر ذاکر نائیک: وہ قرآن، سورہ بقرہ باب آیت کے قول کا حوالہ دے رہا ہے

کہ وہ سبھی جو خدا پر ایمان لائے اور آخری دن میں یقین رکھتے ہیں، اس سے قطع نظر کہ

آیا وہ یہودی یا عیسائی یا ستارہ پرست ہیں، انہیں کوئی خوف نہیں ہوگا اور وہ اپنا مقصد ان کا اجر ہے.

کریں گے۔ یہی بات سورہ باب میں دہرائی گئی ہے۔ برادر پوچھ رہا ہے کہ کیوں یہاں

نبی میں یقین کرنے کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔ اگر آپ نے اس الہام کا سیاق و سباق پڑھا ہے تو

برادر، کیا ہو، لوگ نبی کے پاس آئے اور کہا “ہم یہودی ہیں،” ہم

عیسائی ہیں، ہم ستارہ پرست ہیں – کیا خدا ہمیں معاف کر سکتے ہیں ؟ اس سیاق و سباق میں یہ جواب

دیا گیا کہ، جہاں تک کہ آپ اللہ اور آخری دن میں یقین کرتے ہیں اس کے قطع نظر کہ آیا

پہلے آپ یہودی یا مراٹھی یا سیبین تھے، آپ کو انعام حاصل ہوگا۔

اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی شخص اگر یہ کہتا ہے کہ وہ ایک عیسائی ہے، اور وہ مانتا ہے کہ یسوع

خدا ہیں، تو وہ جنت جائے گا۔ نہیں، اس کا مطلب یہ نہیں ہے۔

آدمی: نہیں میرے پاس میری حیامت کرنے والے قرآن کے دو مصرعے ہیں کہ اگر آپ خدا میں یقین رکھتے ہیں تو آپ,

اچھے اعمال کرتے ہیں، اور آپ آخری دن میں یقین رکھتے ہیں تو آپ کو اس دن کسی چیز کا خوف نہیں ہوگا۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک: مصرعے، لیکن مصرعوں کا سیاق و سباق کیا ہے؟

آدمی: ہاں یہ مجھے نہیں معلوم ہے۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک:مصرعہ کا سیاق وہ سباق یہ ہے کہ جب لوگ نبی محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کے پاس آئے تو

اور وہ جدید شاعری کو قبول کرنا چاہتے ہیں، یہ، پہلے ہم تامل تھے، ہم بنگالی تھے۔۔۔”

پھر مصرعے کہتے ہیں۔۔۔ سیاق و سباق اہم ہے۔

یہ بس سراسر جھوٹ ہے۔ نوجوان آدمی جس کی ڈاکٹر نائیک ان مصرعوں کے بارے

میں جاننے کے لئے بات کر رہے تھے، لیکن سیاق و سباق معلوم ہے کیونکہ قرآن کا ایک نسخہ میرے ہاتھ میں ہے

اور آپ عیسائی، یہودی اور ستارہ بارے میں ان دو حوالوں کو دیکھ سکتے ہیں

اور ایسا کوئی سیاق و سباق نہیں ہے۔ لفظ “سیاق و سباق” وہ ہے جو بالکل

بعد میں آنے والے سے پہلے آتا ہے۔ آپ انہیں دیکھ سکتے ہیں اور ایسی کوئی چیز نہیں ہے

جس کے لئے لوگ ان کے پاس آتے ہیں اور ان سے ان کے سابقہ وابستگی کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔

وہ بس ایک سراسر جھوٹ ہے۔ ڈاکٹر ڈاکٹر نائیک پر انحصار کیا جاتا ہےلوگوں کے قرآن کی جانب بے خبری سے۔

انہیں یہاں موجود تمام مسلمانوں کی طرف سے بہت تعریف حاصل ہوتی ہے، لیکن ایسا کوئی سیاق و سباق موجود نہیں ہے۔

نیز، اس میں یہ بھی نہیں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو عیسائی ہونا چاہئے۔ یہ صاف طور پر کہتا ہے کہ “جو

لوگ یہودی عقیدے کو مانتے ہیں”، زمانۂ حال،” عیسائی اور صابی، جو بھی

خدا اور روز آخرت پر میں یقین رکھتا ہے اور صحیح کام کرتا ہے اسے اپنے رب سے نوازا جائے گا، انہیں

کوئی خوف یا افسوس کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ “ اس میں یہ نہیں کہا گیا ہے کہ جو یہودی ہیں یا جو عیسائی ہے انہیں ہی نوازا جائے گا۔

وہ ایک دیدہ دلیر جھوٹ ہے، اور ڈاکٹر نائک جھوٹے ہیں۔ یہ کتاب جھوٹوں سے بھری ہے،

قرآن، لہذا جھوٹوں سے بھری کتاب کی کا دفاع کرنے کے لئے آپ بھی جھوٹ بولنے جا رہے ہیں، اور

ڈاکٹر نائک بھی یہی کرتے ہیں جیس کا میں ابھی مظاہرہ کیا ہے۔

قرآن میں اپنے خود کے لئے سے تلاش کریں اور دیکھیں کہ وہ جس سیاق وہ سباق کے بارے میں بات کر رہے وہ یہاں ہے۔

یہ نہیں ہے۔ یہاں یہ بالکل سچ ہے، بائبل مقدس، یسوع مسیح اس طرح سے، سچ ہے،

اور زندگی ہے۔ کوئی شخص والد کی برابری نہیں کرتا ہے سوائے ان کے خود کے۔

 

 

 

mouseover